Call Us @:

+91-40-24416847

+91-40-24576772

Fax: +91-40-24503267

جامعہ نظامیہ جنوبی ہند میں علوم اسلامیہ کاعظیم مرکز

بانی جامعہ نظامیہؒ کی خدمات کو خراج عقیدت‘ سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے علماء کا خطاب

حیدرآباد۔ ۲۸ جنوری ۲۰۲۰ (پریس نوٹ) عالم اسلام کی معروف،بارگاہ نبوی کی مقبول دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ کا 149 واں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد و عطائے خلعت و 105 واں عرس سراپا قدس شیخ الاسلام حضرت مولانا حافظ محمد انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ حسب روایت احاطہ جامعہ میں منعقد ہوا۔ مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری امیر جامعہ نظامیہ نے صدارت کی۔ مفکر اسلام مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے خیرمقدمی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ ہندوستان میں علوم اسلامیہ کی نشرو اشاعت میں پوری سرگرمی کے ساتھ مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالات کے تغیرات کے باوجود جامعہ کا کاز جاری و ساری ہے۔ سقوط سلطنت آصفیہ کے باوجود جامعہ نظامیہ کا تعلیمی مشن بعون اللہ رک نہ سکا۔ انہوں نے کہا کہ الحمد للہ جامعہ نظامیہ اپنے قیام کے 149 سال مکمل کرلیا ہے۔ ان شاء اللہ آئندہ سال جامعہ کے قیام کو 150 سال مکمل ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نے لڑکوں کے ساتھ لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ دی جس کے خواطر خواہ اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے سالانہ جلسہ میں شریک مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ محمد اظہر کی قرأت سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ محمد عمر فاروق نے نعت پیش کی۔ طلباء میں سید شہباز نے بزبان عربی‘ محمد حسین قریشی نے بزبان اردو اور محمد فرحان نے بزبان انگریزی خطاب کیا۔ مولانا محمد انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے تذکرہ شیخ الاسلام پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام کی خدمات اپنی مثال آپ ہیں۔ شیخ الاسلام ؒ نے علوم اسلامیہ کے تشنگان کے لئے جامعہ نظامیہ کی شکل میں عظیم یادگار قائم فرمائی‘ جہاں ابتداء سے لیکر پی ایچ ڈی تک تعلیم کا انتظام ہے۔ انہوں نے بانی جامعہ کی تصانیف پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ مولوی سید احمد علی معتمد جامعہ نظامیہ نے مالیہ رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سست رفتاری کے باوجود جامعہ کے پروگرامس کامیابی کے ساتھ چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کے کئی ایک پروجیکٹ زیر تکمیل ہیں۔ اہل خیر حضرات اس سلسلہ میں آگے آئیں۔ مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ نائب شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے تعلیمی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ الحمد للہ سال حال جامعہ کے تعلیمی پروگرام کے کامیابی کے ساتھ پورے ہوئے۔ سال حال 7397 طلباء نے جامعہ کے مختلف امتحانات میں شرکت کی۔ 121 طلباء فاضل سندی میں کامیاب ہوئے جبکہ جامعہ اور اس کی ملحقہ مدارس کے 348 طلباء نے حفظ قرآن مجید کی تکمیل کی۔ ان سب کی دستاربندی کی گئی اور خعلت سے نوازا گیا۔ امتیازی درجات سے کامیاب ہونے والے طلبا و طالبات کو گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ محمد عمران کامل الحدیث کو محمد مصلح الدین جاوید کی جانب سے بتوسط بزم طلباء قدیم و محبان جامعہ جدہ حضرت شیخ الاسلام ؒ گولڈ میڈل دیا گیا۔محمد عامر الدین غوری کامل الحدیث کو www.mdkhajasharif.com کی جانب سے مولانا محمد خواجہ شریف ؒشیخ الحدیث گولڈ میڈل دیا گیا۔ طالب بن علیان کامل الحدیث کو مولانا غلام احمد ؒ سابق شیخ المعقولات گولڈ میڈل دیا گیا۔ عفیفہ شبنم متعلمہ فاضل کو خانقاہ روضۃ الاصفیاء شاہ ولی اللٰہیؒ سکندرآباد کی جانب سے حضرت شاہ عبدالقادر صوفی محدث دہلویؒ گولڈ میڈل دیا گیا۔ سید محمد مصباح الدین عمیر فاضل سوم کو خانقاہ روضۃ الاصفیاء شاہ ولی اللٰٰہی سکندرآباد کی جانب سے حضرت شاہ ولی اللہ صوفی محدث دہلویؒ گولڈ میڈل دیا گیا۔ سید محمد اسعد باشاہ فاضل سوم کو الحاج فرید احمد خان وارثی نظامی سجادہ نشین درگاہ خاکی شاہ وارثیؒ کی جانب سے حضرت سیدنا وارث علی شاہ ؒ گولڈ میڈل دیا گیا۔ محمدی بیگم فاضل سوم کو محترم سراج محمد خان (صدر الحراء ایجوکیشنل سوسائٹی) کی جانب سے سرتاج محمد خان مرحوم گولڈ میڈل دیا گیا۔ رقیہ فاطمہ فاضل سوم کو انتظامی کمیٹی درگاہ حضرت خواجہ محبوب اللہ شاہؒ کی جانب سے حضرت خواجہ محبوب اللہ ؒ گولڈ میڈل دیا گیا۔ محمد فرحان عالم دوم کو خانقاہ روضۃ الاصفیاء شاہ ولی الٰہی سکندرآباد کی جانب سے حضرت شاہ عبدالعزیز صوفی محدث دہلویؒ گولڈ میڈل دیا گیا۔ جی نثار احمد قر ا ء ا ت عشرہ کو مولوی سید خلیل احمد قادری معلم ریاضی جامعہ نظامیہ کی جانب سے نواب احمد یارجنگ ؒ گولڈ میڈل دیا گیا ۔ آخر میں شرکاء جلسہ کا معتمد جامعہ مولوی سید احمد علی نے شکریہ ادا کیا۔ اس جلسہ میں علماء مشائخ اور طلبا قدیم کے علاوہ عوام الناس کی کثیر تعداد شریک تھی۔